Orhan

Add To collaction

آتشِ عشق

آتشِ عشق از سیدہ قسط نمبر3

حفصہ چل یار تو جا مجھے ذرا کام ہے میں آتی ہوں دونوں کلاس لے کر نکلیں تو انشرہ کام کا کہہ کر چلی گئی حفصہ کینٹین کی طرف جا رہی تھی۔۔۔۔ مس اوہ۔۔۔۔چادر والی مس۔۔۔۔۔تبھی اسے اپنے پیچھے سے آواز آئی موڑ کر دیکھا تو وه پہلے دن والا لڑکا اسکی طرف آرہا تھا جی بولیں۔۔۔حفصہ نے سخت لہجے میں کہا ارے ہر وقت اتنے غصہ میں رہتی ہیں آپ۔۔۔۔حفصہ کے سخت لہجے کا اس پہ کوئی اثر ہی نہیں ہوا آپ کو کام کیا یہ بتائیں۔۔۔۔ ارے مجھے کوئی کام نہیں ہے آپ سے بس ایسی ہی آپ بات کرنی ہے دیکھائیں مجھے آپ سے کوئی بات نہیں کرنی اور آج کے بعد میرا راستہ مت روکیے گا۔۔۔۔حفصہ جانے لگی تو وه آکر حفصہ کے آگے کھڑا ہوگیا دیکھائیں میں کوئی ٹھرکی لڑکا نہیں ہوں۔۔۔مجھے بس آپ سے بات کرنی ہے دوستی کرنی ہے۔۔۔ افف آپ کو سمجھ نہیں آتی مجھے آپ سے کوئی بات نہیں کرنی اور کوئی دوستی بھی نہیں کرنی ہے میں یہاں صرف پڑھنے آئی ہوں۔۔۔۔یہ سب کرنے نہیں حفصہ غصہ میں کہہ کر آگے بڑھ گئی ابے یار ناراض ہوگئی یہ تو۔۔۔کیا کروں۔۔۔وه بیچارہ پریشان ہوگیا تبھی کچھ یاد آیا اور لائبریری کے جانب ڈور لگا دی وه لائبریری میں کسی کو تلاش کرتا ادھر ادھر دیکھ رہا تھا تبھی جس کو ڈھونڈ رہا تھا سامنے بیٹھی نظر آئی


انابیہ اسکول کا کام کر رہی تھی تبھی زہرہ روم میں آئی۔۔۔۔ انابیہ۔۔۔۔ایک گفٹ لے کر آئی ہو میں تمہارے لئے۔۔۔۔ سچی کیا گفٹ ہے۔۔۔۔۔انابیہ خوش ہوگئی دیکھنے کے لئے آنکھیں بند کرنی ہونگی۔۔۔۔ کرلیا بند انابیہ نے جلدی سے اپنے ہاتھ دونوں آنکھوں پہ رکھ لئے۔۔۔۔ زہرہ نے دروازے کے باہر کھڑے شخص کو اندر آنے کو کہا زہرہ مور آنکھیں کھولوں۔۔۔۔۔!!! جی۔۔۔کھولو۔۔۔۔ انابیہ نے آنکھوں سے ہاتھ ہٹایا تو سامنے موجود انسان کو دیکھ اسکی آنکھیں کھولی رہے گئیں۔۔۔۔ وه بھاگتے ہوۓ اسکے اسکے گلے لگ گئی۔۔۔۔ ہاے آپ آگے۔۔۔۔میں کب سے انتظار کر رہی تھی۔۔۔۔۔آپ تو آپی چھوڑنے گئے تھے تو ایک ہفتے بعد کیوں آے۔۔وه اسکے آتے ہی شروع ہوگئی تھی ارے سانس لینے تو دو۔۔۔۔اگر اجازت ہو تو میں بیٹھ جاؤں۔۔۔اس نے بیڈ کی طرف دیکھتے ہوۓ کہا ارے ہاں بیٹھیں۔۔۔۔وه خود بھی اسکے ساتھ بیٹھ گئی تم لوگ بیٹھو میں کھانا لے کر آتی ہوں زہرہ روحان کے لئے کھانا لینے چلیں گئی۔۔۔۔ اب بتائیں آپ کیوں لگا دی اتنی دیر واپس آنے میں۔۔۔۔ مجھے کچھ کام تھا وه بھی کرنا تھا تبھی ٹائم لگ گیا ۔۔۔۔ اچھا یہ بتائیں میرے لئے کراچی سے کیا لے کر آے۔۔۔۔اسے معلوم تھا وہ کچھ نہ کچھ لایا ہوگا کیوں کے جب بھی وه سوات سے باہر جاتا تھا اسکے لئے کچھ نہ کچھ لے کر ضرور آتا تھا میں تو نہیں لے کر آیا کچھ۔۔۔۔ کیا ایسا کیسے ہو سکھتا ہے آپ میرے لئے کچھ نہیں لے کر آے۔۔۔۔انابیہ نے منہ بھی بنا کر کہا ہاہاہاہا تمھیں پتا ہے میں کہیں جاؤں اور تمہارے لئے کچھ نہ لاؤں ایسا ہو سکھتا ہے اچھا تو دیں کیا لے کر آے ہیں۔۔۔۔انابیہ نے خوشی سے ہاتھ آگے بڑھایا۔۔۔۔ یہ لو روحان نے ایک باکس اسکے ہاتھ پہ رکھ دیا انابیہ نے اسے کھولا تو اس میں بہت ہی پیارا سا لوکیٹ تھا یہ بہت پیارا ہے انابیہ نے خوشی سے روحان کے جانب دیکھا جی پتا ہے اسلئے تو لے کر آیا ہوں تمہارے لئے۔۔۔۔آپ اسے اپنے گلے میں پہن لو اور کبھی اترنا نہیں۔۔۔۔ کیوں؟انابیہ نے معصومیت سے پوچھا۔۔۔۔ وه اسلئے کے میں چاہتا ہو جب تم اسے دیکھو میں یاد آوں آپ بہت بہت اچھے ہیں انابیہ۔۔۔۔اسکے سینے سے لگ گئی انابیہ۔۔۔۔زہرہ تبھی روحان کا کھانا لے کر اندر آئی جی۔۔۔۔۔ بیٹا میں نے روحان کی چائی کے لئے دودھ رکھاہے چھولے پہ جا کر دیکھو اچھا مور وه کہہ کر چلی گئی روحان مجھے تم سے ضروری بات کرنی ہے۔۔۔۔زہرہ نے کھانے کا ٹرے روحان کے آگے رکھتے ہوۓ کہا جی بولیں میں سن رہا ہوں


خان بابا کہاں رہے گئیں اب تک نہیں آئی۔۔۔بانو بار بار باہر دیکھ رہی تھی لیکن بیا کا کچھ آتا پتا نہیں تھا پتا نہیں کہاں ہیں۔۔۔۔۔اَللّهُ خیریت سے واپس آجائیں۔۔۔۔خان بابا بھی فکر مند تھے تبھی تھوڑی دیر بعد بیا اندرآتی دیکھائی دی خان بابا بیا بی بی۔۔۔۔۔۔ بیا بی بی کہاں چلی گئیں تھی آپ۔۔۔۔۔خان بابا تیزی سے اسکے پاس گئیں اور پوچھا آپ کا منہ کیوں لٹکا ہوا ہے اورمیری موٹر سائیکل کہاں ہے وه خان بابا۔۔۔۔۔۔وه۔۔۔بیا ادھر ادھر دیکھ رہی تھی اسے سمجھ نہیں آرہا تھا کیسے بولے بتائیں۔۔۔کیا۔۔۔؟ خان بابا آپ کی موٹر سائیکل تھانے میں ہے۔۔۔۔۔بیا نے ایک سانس میں کہہ دیا کیا تھانے میں لیکن کیوں۔۔۔۔ وه میں نے ایریا کے پولیس والے کی گاڑی ٹھوک دی تھی وه ساتھ مجھے بھی لے کر جا رہے تھے میں بائیک چھوڑ کر بھگ گئی اور بائیک لے گئے۔۔۔۔۔ میرا اَللّهُ ہاے ہے کیا کردیا۔۔۔خان سر پکڑ کے بیٹھ گئے آپ تو ایسے پریشان ہو رہے ہیں جیسے بائیک نہیں فراری تھی۔۔۔ خان بابا اب کیا کریں گے۔۔۔۔بانو نے کہا اب تھانے جائیں گے اور کیا۔۔۔۔۔ میں بھی چلتی ہوں۔۔۔۔بیا بھی جانے کو تیار تھی نہیں آپ نہیں اگر بڑے صاحب کو پتا چلا کے آپ تھانے گئیں ہیں تو میری خیر نہیں۔۔۔ ارے وه آپ کو پہچانتے تھوڑی ہیں انہوں نے مجھے دیکھا ہے۔۔۔۔۔اسلئے لے کر چلیں مجھے سہی کہہ رہی ہیں بیا بی بی خان بابا وه آپ کو نہیں دیں گے بائیک۔۔۔۔بانو نے بھی حمایت کی اچھا چلیں پھر۔۔۔۔۔

   0
0 Comments